17 جولائی، 2016

زحافات

جدید عروض کے اسباق

 ساتواں سبق (حصۂ سوم)

جدید عروض کے زحافات

٣. حذف: جس رکن کے آخر میں دو ہجائے بلند ہوں اس کے آخری ہجائے بلند کو گرا دینا. جیسے فعلن سے فع, فعولن سے فعل, مفعولن سے فعلن, فعلاتن سے فعلت, مفاعیلن سے فعولن, فاعلاتن سے فاعلن.
یہ زحاف عروض و ضرب کے ساتھ خاص ہے. جس رکن پر یہ زحاف لگے اسے محذوف کہتے ہیں.

٤. ترفیل: فاعلن, مفاعلن, مفتعلن, مستفعلن, متفاعلن اور فعَل کے بعد ایک ہجائے بلند کا بڑھا دینا جیسے فاعلن سے فاعلاتن, مفاعلن سے مفاعلاتن, مفتعلن سے مفتعلاتن, مستفعلن سے مستفعلاتن, متفاعلن سے متفاعلاتن, فعل سے فعولن کر دینا.

یہ زحاف عروض و ضرب کے ساتھ خاص ہے اور نہایت قلیل الاستعمال ہے. زحاف لگے رکن کو مرفل کہا جاتا ہے.

جدید عروض میں یہی چار زحاف ہیں.

6 تبصرے:

  1. السلام علیکم
    جدید عروض میں آپ نے کہا کہ چار ہی زحافات ہیں لیکن تھصیل آپ نے پانچ کی دی ہے: زیادت، تسکینِ اوسط، تبدیلیء رکن، حذف اور ترفیل۔ برائے مہربانی وضاحت فرمادیں۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. تبدیلی رکن کو شمار نہ کریں۔ بس زحافات چار ہی ہیں۔ زیادت، تسکین اوسط، حذف، ترفیل

      حذف کریں
  2. السلام علیکم
    یہ مزاعف بحر کیا چیز ہےَ ایک ماہرِ عروض نے مجھے بتایا کہ سولہ رکنی بحر کو مزاعف بحر کہتے ہیں۔ میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔ رہنمائی کریں۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. مزاعف نہیں بلکہ مضاعف۔
      مضاعف یہ ہے کہ بحر کے ارکان کی تعداع دگنی کر دی جائے جیسے آٹھ رکنی بحر کو سولہ رکنی کر دیا جائے۔
      اور مزاحف وہ رکن یا بحر جس پر زحافات میں سے کوئی زحاف لگا ہو

      حذف کریں
  3. اکرام احمد8/3/18

    استادِ محترم ایک ادنٰی سا سوال ہے جیسا کہ آپ نے فرمایا کہ جدید عروض میں چار ہی زحافات ہیں تو مکسور یا مخبون والی تمام بحور جدید عروض سے خارج ہو جائیں گی ؟ عروض میں جدت لانے سے صاحبِ سخن کو کچھ مزید سہولت ملنی چاہیے تھی لیکن معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ جدید عروض تو اور بھی مشکل ہو گئے . اس پر رہنمائی فرمائیے . بہت ممنون رہوں گا .

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اکرام صاحب اگر آپ اپنی بات مثال سے واضح کر دیں تو آپ ان شاءاللہ آپ کو اپنے سوال کا جواب خود مل جائے گا۔

      حذف کریں